Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

ہندو مؤرخ آج بھی مسلم حکمرانوں کے دلدادہ!

ماہنامہ عبقری - جنوری 2024ء

حضرت بختیار کاکیؒ کے ملفوظات فوائد السالکین میںلکھا ہے کہ سلطان التمش کی طرف سے عام اجازت تھی کہ جولوگ بھی فاقہ کرتے ہوں اس کے پاس لائے جائیں اورجب وہ آتے تو ان میں سے ہر ایک کو کچھ نہ کچھ دیتا اور ان کو قسمیں دے کرتلقین کرتا کہ جب ان کے پاس کھانے پینے کو کچھ نہ رہے یا ان پر کوئی ظلم کرے تو وہ یہاں آکر عدل وانصاف کی زنجیر جوباہر لٹکی ہوئی ہے ہلائیں تاکہ وہ ان کے ساتھ انصاف کرسکے،ورنہ قیامت کے روز ان کی فریاد کا بار اس کی طاقت برداشت نہ کرسکے گی۔سلطان التمش کے اس حسن سلوک سے مسلم اور غیر مسلم دونوں بلا تفریق مستفید ہوتے تھے۔
ہندوموٴرخین لکھتے ہیں کہ یوپی(ہندوستان کی ریاست) چھ سوسال تک مسلمانوں کے زیر نگیں رہی،لیکن یہاں مسلمان صرف چودہ فیصدی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندو مذہب محفوظ رہا اورجبری اشاعتِ اسلام نہیں ہوئی اور نہ ہی ہندوؤں کوزبوں حال بنایاگیا ،کیونکہ وہاں کےمسلم بادشاہ وقت اسلامی اصولوں کے پیش نظر اور نبی کریمﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے غیر مسلموں سے حسن سلوک کی اعلیٰ مثالیں پیش کرتے رہے۔وہاں کے لوگوں کے مذہبی اور معاشرتی نظام میں مداخلت نہ کی ۔اگر ان میں واقعی یہ خوبیاں نہ ہوتیں تو خون سے ہولی کھیلنے والے ،اپنے سینوں کو نوک شمشیر اور نوک سنان سے چھلنی کرنے والے راجپوتوں کی سرزمین میں ان کا اور ان کے ہم مذہبوں کا قدم جمنا آسان نہ تھا۔اس لیے یہ تسلیم کرنا پڑے گاکہ مسلمانوں کی حکومت کے دور عروج میں اچھے اور مخلص حکمران گزرے۔

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 996 reviews.